کورونا ویکسین اور جعلی سرٹیفیکیٹ
کثیر تعداد میں سعودی عرب سے پاکستان آئے ہوئے پاکستانی اس وقت شدید کرب اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔ وجہ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو امسال فروری کے آغاز سے ہی بلیک لسٹ میں شامل کرنا ہے جس کی بنا پر فلائٹس آپریشن کا بند ہونا ہے۔
پاکستان کو بلیک لسٹ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے محرکات اور وجوہ کافی تھیں۔ مگر اتنا عرصہ گزر جانے اور سعودی عرب کی طرف سے فلائٹس آپریشن اور دیگر معاملات میں نرمی کے باوجود پاکستانیوں کا مسئلہِ سفر جوں کا توں ہے۔
اس سلسلے میں بہت سے دوسرے اہم اسباب کے علاوہ ایک بہت اہم سبب پاکستانیوں کا ویکسین نہ لگوانا نیز جعلی سرٹیفیکیٹ بنوانا قابلِ ذکر اور فکر ہے۔
پاکستان کے آئین میں اس جرم کے حوالے سے درج شدہ سزا کافی تشویشناک ہے۔ اگرچہ سزا کا اطلاق تو ہے لیکن جتنا سنگین اور خطرناک یہ جرم ہے، اس حساب سے قانون میں اس کی سخت سے سخت اور کڑی سزا واضح طور پر درج ہونی چاہیے تھی۔
جس قانون پہ سب سے زیادہ سختی اور سخت سزائیں ہونی چاہییں اس پر لکھا ہے 'جعلی سرٹیفیکیٹ بنوانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی' حالانکہ جعلی سرٹفیکیٹ بنانے کی سزا عمر قید سے کم نہیں ہونی چاہیے۔
اس طرح کے ناقص قوانین جرائم کی روک تھام میں ناکام رہتے ہیں اور ساری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی کا سبب بنتے ہیں نیز ایک قوم کی حیثیت سے سارے عالم میں ہمارا اعتبار مجروح ہوتا ہے۔
⚠️ اس خبر کو شیئر کریں، شکریہ
0 تبصرے